ارنا نے جمعے کو صیہونی اخبار یدیعوت احارونوت کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیلی حکومت سات اکتوبر 2023 کے بعد 1948 کے مقبوضہ علاقوں میں 15 ہزار فلسطینیوں کو گرفتار کرچکی ہے۔
صیہونی اخبار یدیعوت احارو نوت نے لکھا ہے کہ تحقیقات اور تفتیش سے واضح ہوگیا ہے کہ فلسطینی محنت کشوں نے آپریشن طوفان الاقصی کی انجام دہی کے لئے، حماس کو کسی بھی قسم کی انفارمیشن نہیں دی ہے۔
اس اخبار نے لکھا ہے کہ اسرائيلی حکام نے آپریشن طوفان الاقصی میں شرکت کرنے والے حماس کے اراکین کے ناموں کی تحقیقات کی ہیں، اسی طرح اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں قتل اور گرفتار ہونے والوں کے بارے میں بھی تفتیش اورتحقیقات انجام دی ہیں، ان میں 1948 کے علاقوں میں کام کرنے والا کوئی بھی فلسطینی محنت کش شامل نہیں تھا۔
ارنا کے مطابق صیہونی حکومت نے سات اکتوبر 2023 کے بعد بہت سے فلسطینی محنت کشوں کو نکال دیا ہے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے نکالے جانے والے فلسطینی محنت کشوں نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت نے ان کے کپڑے اتار کر، انہیں برہنہ کرکے زدوکوب کیا اور پنجروں میں بند کردیا تھا۔
اس سلسلے میں شمالی غزہ کے گاؤں بیت لاہیا کے رہنے والے فلسطینی شہری مقبول عبداللہ الراضی نے سی این این کو بتایا کہ "صیہونی فوجیوں نے ہمیں بید اور ڈنڈوں سے مارا ، ہماری تحقیر کی اور بھوکا پیاسا مرنے کے لئے چھوڑ دیا۔
اس نے کہا کہ میں ان ہزاروں محنت کشوں میں شامل تھا جنہیں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کام کرنے کا اجازت نامہ ملا ہوا تھا، جنگ شروع ہونے کے فورا بعد ہمیں مقامی لوگوں نے پکڑ کے اسرائيلی فوجیوں کے حوالے کردیا۔
آپ کا تبصرہ